اشتہار

سائبر شناخت اور حساس مواد کی حفاظت کےلئے پاس ورڈ پالیسی


سوشل میڈیا آج ہماری زندگی کا ایک اہم جز بن چکا ہے اور جب سوشل میڈیا کے بارے میں سوچتے ہیں تو شاید آپ بھروسہ مند دوستوں کے ساتھ روابط اور پیغامات کی حصول و ترسیل کے بارے میں مطمئین ہوتے ہیں لیکن سوشل میڈیا اکثر ہیکرزکے لئے ایک ایسی پناہ گاہ ہوتی ہے جہاں سے وہ صارفین کے حساس مواد، جس میں خاندانی تصاویر ، بنک کی تفصیلات اور بہت کچھ موجود ہوتا ہے ، اس کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا کا استعمال عوام روزآنہ کی بنیادیوں پرکرتے جس کی وجہ سے وہ مال ویر(وائرس) اورسائبر حملوں کا ایک آسان شکار بن جاتے ہیں لیکن خوش قسمتی سے آپ ایک مضبوط پاس ورڈکا استعمال کرتے ہوئے اپنی ڈیجیٹل شناخت اور حساس مواد کی حفاظت کرسکتے ہیں۔


سوشل سائٹس پر سائبر حملے

سوشل میڈیا استعمال کرتے وقت اپنے اکاؤنٹس کو سائبرحملوں سے محفوظ رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ آن لائن مصروفیات کے وقت یہ جاننا اکثر مشکل ہوجاتا ہے کہ کونسی چیزقابل استعمال ہے اور کونسا مواد خطرناک ہے۔ مثال کے طور پر صرف اس وجہ سے کہ کوئی دوست لنک آپ کے لئے روانہ کرتا ہے یا کوئی ایپلی کیشن انسٹال کرتا ہے ، اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ دوست کے نام سے آنے والا مواد یا لنک محفوظ ہے، کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کسی دوست کے نام سے جب کوئی پیغام یا لنک ہمیں ملتا ہے تو ہم فوراً اسے اوپن کردیتے ہیں جو بسا اوقات ہیکروں کی جانب سے کیا جانے والا سائبرحملہ ہوتا ہے۔
ان حالات میں سوشل میڈیا ایپلی کیشنز صارف کے علم کے بغیر اسپام لنکس پوسٹ کردیتا ہے اورلنک اوپن کرتے ہی ہیکر کی رسائی صارف کے اکاؤنٹ تک ہوجاتی ہے لیکن یہاں ایک مضبوط پاس ورڈ آپ کے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھنے میں اہم رول ادا کرتاہے۔



اپنے آن لائن اکاؤنٹس کو محفوظ بنائیں


آن لائن اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے کے لئے بینادی اصول یہ ہے کہ جب آپ ایک سے زیادہ ویب سائٹس استعمال کرتے ہیں تمام سائٹس پرایک ہی پاس ورڈ استعمال نہ کریں کیونکہ جب ہیکرز آپ کے اکاؤنٹ کو ہیک کرتے ہیں اورانہیں آپ کے کسی اکاؤنٹ کا پاس ورڈ مل جاتا ہے تو وہ اسی پاس ورڈکا دیگر اکاؤنٹس پر بھی استعمال کرتے تاکہ تخریبی کاری ہوسکے۔ تحقیق کے مطابق جب ہیکر کو کسی کے اکاؤنٹ کا کوئی پاس ورڈ ملتا ہے تو وہ اس پاس ورڈکا آن لائن بنکنگ کےلئے بھی استمعال کرتے ہیں اورآج چونکہ اسمارٹ فون کے ذریعہ جہاں سوشل میڈیا کا استعمال ہورہا ہے وہیں اسی سائبر آلہ کے ذریعہ رقومات کی آن لائن حصول و ترسیل بھی ہورہی ہے لہذا ایک اکاؤنٹ تک رسائی کے بعد ہیکرز حاصل شدہ پاس ورڈ کو دیگر اکاونٹس تک رسائی کےلئے بھی استعمال کرتے ہیں۔

 


ہر اکاؤنٹ کے لیے علیحدہ پاس ورڈ


سوشل میڈیا پر ہونے والے سائبر حملوں سے خود کو محفوظ رکھنے کےلئے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ہر ویب سائٹ کےلئے الگ اور مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں چونکہ اگر کبھی کوئی ہیکر آپ کے پاس ورڈ تک رسائی حاصل کرلے اورکسی اکاؤنٹ کو ہیک بھی کرلے تو آپ کے دوسرے اکاؤنٹس محفوظ رہ سکیں ۔ مثال کے طور پر مان لیجئے کہ ہیکر نے آپ کے فیس بک اکاؤنٹ کوہیک کرلیا ہے توکم ازکم آپ کا آن لائن بینکنگ اکاؤنٹ محفوظ رہے۔ یہ اسی وقت ہوسکتا ممکن ہے جب آپ فیس بک اور آن لائن بینکنگ کےلئے دوعلیحدہ پاس ورڈز استعمال کریں ۔

آئندہ مضمون محفوظ پاس ورڈ پالیسی (ان شاءاللہ ) -

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے